ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / تنخواہ اورپنشن نکالنے میں عوام سخت مشکلات سے دوچار،ملک میں اقتصادی ایمرجنسی نافذ:اپوزیشن نوٹ بندی پر پارلیمنٹ بدستورٹھپ، حزب اختلاف کے تیکھے تیور برقرار،دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی

تنخواہ اورپنشن نکالنے میں عوام سخت مشکلات سے دوچار،ملک میں اقتصادی ایمرجنسی نافذ:اپوزیشن نوٹ بندی پر پارلیمنٹ بدستورٹھپ، حزب اختلاف کے تیکھے تیور برقرار،دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی

Mon, 05 Dec 2016 19:28:12  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 5/دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا)نوٹ بندی کے معاملے پر پارلیمنٹ میں آج بھی تعطل برقرار رہا۔ اپوزیشن نے دونوں ایوانوں میں اس فیصلے کی وجہ سے عام لوگوں بالخصوص اپنی تنخواہ اورپنشن نکالنے والے افراد کو ہو رہی پریشانیوں کو اٹھاتے ہوئے ہنگامہ کیا اورحکومت پرملک میں اقتصادی ایمرجنسی لگانے کا الزام لگایا۔تاہم حکومت نے اس فیصلے کو قومی مفادمیں اٹھایاگیاقدم قراردیتے ہوئے اپوزیشن پراسے لے کر بحث سے فرار ہونے کا الزام لگایا۔لوک سبھا میں اپوزیشن اس معاملے پر ووٹنگ کے تحت بحث کولے کراڑارہاجس سے ایوان کے اجلاس دو مرتبہ کے التوا کے بعددوپہردوبج کرپانچ منٹ پردن بھر کیلئے ملتوی کر دیئے گئے۔راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے میٹنگ دو مرتبہ کے التواء کے بعد دوپہر دو بج کر تقریباََ 25منٹ پرپورے دن کیلئے ملتوی کر دی گئی۔لوک سبھا میں آسن کی ہدایت پر حکمرانی 193کے تحت ٹی آر ایس کے اے پی جتندر ریڈی نے بحث شروع کی لیکن اپوزیشن خاص طور ترنمول کانگریس کے بھاری ہنگامے کی وجہ سے بحث آگے نہیں بڑھ سکی۔کانگریس،ترنمول کانگریس، ایس پی سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اراکین آج دونوں ایوانوں میں آسن کے سامنے آکر حکومت کے اس فیصلے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔لوک سبھا میں نوٹ بندی کے معاملے پر ووٹ تقسیم کی فراہمی کے ساتھ بات چیت شروع کرانے کی اپوزیشن کے مطالبات کے درمیان وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایوان میں کہاکہ اس بات کیلئے پورے اپوزیشن کا شکریہ ہے کہ نوٹ بندی کے فیصلے کو لے کر حکومت کی نیت پرکسی نے بھی شک ظاہر نہیں کیاہے۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے نفاذ کو لے کر کچھ اعتراضات ہیں اور اپوزیشن کے مطابق اس کا نفاذ درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ نفاذ کو لے کر کہاں کہاں مشکلات رہیں۔اپوزیشن جن مشکلات سے پارلیمنٹ کوآگاہ کرے گا۔ان کا تدارک کرنے کی ہم کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے مفادمیں، قوم کی معیشت کو مضبوطی فراہم کرنے کے لئے اور کالے دھن، دہشت گردی، ماؤ اور انتہا پسندی اور جعلی کرنسی کی روک تھام کیلئے یہ فیصلہ لیاہے۔راج ناتھ نے کہا کہ اس وجہ سے میں اپوزیشن سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ قوانین کا فیصلہ صدرپرچھوڑدیاجائے اور وہ جس بھی اصول کے تحت بحث شروع کرائیں، اس پر فوری طورپربحث شروع کی جائے۔کانگریس کے لیڈر ملکاارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت کے بیان سے یہ غلط پیغام نہیں جانا چاہئے کہ ہم بحث نہیں چاہتے۔ہم ووٹ کی تاسیم کے اصول کے تحت بحث شروع کرنے کے لیے تیارہیں۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد کتنا نقصان ہوا اور کتنا فائدہ ہوا، اس بارے میں بحث کے بعد ووٹنگ کرائی جانی چاہئے۔کھڑگے نے ووٹ کی تقسیم پر حکومت کے تیار نہیں ہونے پر نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ ووٹنگ کرانے سے پہاڑ نہیں گرجائے گا۔وہ ووٹ کی تقسیم سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ترنمول کانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ حکمراں فریق اتنے زیادہ اکثریت میں ہیں کہ فوری طور پردفعہ 184کے تحت بحث شروع کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر آسن دفعہ184کے تحت بحث شروع کرانے کا کانگریسی لیڈر کھڑگے کا مطالبہ قبول کرتا ہے تو وہ اپنا التواء کاکا نوٹس واپس لینے کوتیارہیں۔راشٹریہ جنتا دل کے جے پرکاش نارائن یادو اور پی کرواکر نے بھی یہی مطالبہ کیا۔تلنگانہ راشٹر سمیتی کے اے پی جتندر ریڈی نے کہا کہ تمام17اپوزیشن پارٹیاں حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلے کی حمایت میں ہیں لیکن وہ نفاذ کے مسائل کواٹھا رہے ہیں۔سماج وادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو نے الزام لگایا کہ اس فیصلے سے پہلے کسی پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیاگیااورملک کے ایک دو صنعت کاروں کی رائے پر یہ فیصلہ لیاگیا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب عوام کا دکھ درد کہنا چاہتے ہیں۔یہ سنگین موضوع ہے۔بحث کے بعدووٹ کی تقسیم کی کانگریس، ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن ارکان کی درخواست پراسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ ووٹ کا سوال جب آئے گا تب دیکھیں گے۔اب بحث شروع کریں۔کرنسی کی جانب سے آج بحث کرانے کے کئی کوشش کی گئی لیکن اپوزیشن ارکان کے اپنے رخ پر اڑے رہنے کی وجہ سے اس میں کامیابی نہیں ملی۔ 


Share: